Popular Posts

Wednesday, July 13, 2022

حضرت سید احمد اللہ قادری

 



حضرت سید مولانا احمد اللہ احمدی قادری ؒ

حضرت سید احمد اللہ قادری ابن حضرت سید الہام اللہ ابن حضرت سید خلیل اللہ ابن حضرت سید فتح محمد ابن حضرت سید ابراہیم قطب مدنی رضوان اللہ علیہ اجمعین شہر اکبرآباد میں اس وقت پیدا ہوئے جو مغلوں کے انحطاط اور سیاسی افراتفری کا دور تھا شاجہاں (سویم) شاہ عالم اکبر ثانی تھے تو ہندوستان کے بادشاہ لیکن در حقیقت انگریزوں کی سازشوں اور بڑھے رسوخ نے انہیں بے بس بنا دیا تھا ادھر بغاوتوں خانہ جنگیوں نے حکومت کو عاجز کر رکھا تھا دہلوی میں جب یہ اس ہو رہا تھا اسی وقت آگرہ جو مغل حکومت کے لئے اہم ترین شہر تھا جہاں نہ صرف سب سے زیادہ مغلوں کی تاریخہ عمارات ہیں بلکہ آگرہ قلعہ سیاسی طور پر علامتِ استقام حکومت بھی تھا اسی غرض سے باغیوں اور دشمنوں کے نشانے پر آگرہ پہلے رہتا ۔ جاٹوں کی بغاوت کے وقت بھی آگرہ کو نشانہ بنایا گیا ، مراتھوں نے بھی آگرہ کے اس پاس ڈیرا ڈالا الغرض یہ عہد انتشار کا تھا شرافاء نجباء سبھی اصطرابی حالت سے گزر رہے تھے اس صورت حال میں حضرت سید احمد اللہ قادری صاحب نے خدمت خلق اور تبلیغِ دین کا فریضہ انجام دیا صبر اور استقامت کے ساتھ علمِ ظاہر و باطن کی شمع کو جلائے رکھا سلسلہ عالیہ قادریہ میں آپ بیعت بھی فرما تے اور آپ کے کئی خلافاء کا ذکر بھی کتب میں مل جاتا ہے ۔آگرہ میں آپ کی شخصیت خصوصیت کی حامل تھی ۔ سعید احمد مارہروی صاحب لکھتے ہیں

حضرت کا اسم مبارک سید احمد اللہ عرفیت و تخلص احمدی ۔آگرہ کے سادات عظام اور علمائے کرام سے تھے رسمی علوم میں مولانا شاہ عادل اکبرآبادی کے شاگرد رشید تھے ۱۲۱۶ 1216ھ میں وصال فر مایا سید امجد علی شاہ قادری ؓ آپ کے فرزند رشید نے یہ تاریخ رحلت موزوں فرمائی جو آپ کے مزار واقع مسجد شاہی محلہ مدرسہ پر کندہ ہے

چوں بجنت کرد و مسکن مولوی معنوی

شمع بزم احمدی مجلس فروز قادری

برگزشتم از سر ہوش و شنیدم ایں ندا

مقتدائے راہ احمد بود بیشک احمدی

-حضرت سید امجد علی شاہ قادری اصغر اکبرآبادی ؓ

آپ کے تین صاحب زادے تھے بڑے سید امجد علی شاہ قادری منجھلے سید محمد میر اور چھوٹے غلام مصطفی مولوی ڈپٹی امداد العلی مرحوم جناب غلام مصطفے کے صاحب زادے ہیں

سعید احمد مارہروی : بوستان اخیار

حضرت سید محمد علی شاہ علامہ میکش اکبرآبادی ؒ نے اپنی معروف کتاب حضرت غوث الاعظم سوانح و تعلیمات مع تذکرہ فرزند غوث الاعظم میں لکھا ہے حضرت مولانا سید امجد علی شاہ اصغر ؒ کے والد ماجد مولانا سید احمد اللہ کا سلسلہ طریقت اباعن جد قادری تھا ابتدائی تعلیم بھی والد سے ہی حاصل کی۔ حضرت استشہادات میں لکھتے ہیں حضرت قبلہ گاہی صاحب یعنی والد صاحب حضرت احمد اللہ قادری خواجہ معین عمر بندی کی مسجد (جو لودھی خاں کے ٹیلے کے پاس جو آج فری جنگ اور دنیا گنج کے پاس واقع ہے ) کے پاس کی حویلی میں سکونت پذیر رہے اور خواجہ معین سمرقندی کی مسجد میں نماز پنجگانہ جمعہ اور عیدین پڑھاتے رہے اور مجلس وعظ برپا فرما تے رہے مریدین کی نماز میں آپ کے پیچھے قریب ہزار آدمی نماز پڑھتے تھے.

جاٹگردی کے زمانے میں ہماری حویلی میں آگ لگی تمام کاغذات مع املاک اور جاگیر کے جل گئے اور تقریبا ایک ہزار کتابیں بھی جل گئی پختہ حویلی کوئلہ ہو کر رہ گئی اس زمانے میں حضرت قبلہ گاہی صاحب (حضرت سید احمد اللہ قادری ) مدرسہ سید افضل خاں میں اپنے استاد مولانا عادل صاحب کے پاس تشریف لے آئے کیوں کہ وہ حضرت قبلہ کے استاد تھے اور مدرسہ ان کی ملکیت تھا اور میر منا کو جو حضرت قبلہ گاہی صاحب کے خلیفہ تھے مسجد خواجہ معین خاں میں مقرر کردیا وہ وہاں واعظ و جماعت حسب دستور کرتے رہے ( صفحہ 190، 191 )۸

حضرت کا مزار درگاہ پنجہ مدرسہ شاہی (درگاہ حضرت سید امجد علی شاہ قادری ؓ) میں مسجد کے سامنے ہے

-سید فیض علی شاہ قادری نیازی 


No comments:

Post a Comment

TASANEEEF

  • LUGHAT(NAZEER AKBERABADI K ISTIMAAL KARDA ALFAAZ)
  • MUKHTALIF RISALO ME SHAYA SHUDA MAZAMEEN
  • AGRA AUR AGRAWALE
  • FARZAND-E-GHUS UL AZAM
  • TAUHEED AUR SHIRK (NASR)
  • MASAIL-E-TASAWWUF(NASR)
  • NAGHMA AUR ISLAM (NASR)
  • NAQD-E-IQBAL(NASR)
  • DASTAN-E-SHAB(SHERIMAJMOA)
  • HARFE TAMANNA (SHERIMAJMOA)
  • MAIKADA(SHERIMAJMOA)